قومی پرچم میں سبز حصہ کتنا ہونا ضروری ہےاور اس کی بے حرمتی کرنے والے کی سزا کتنی ہوتی ہے؟ جانیے پاکستانی پرچم سے متعلق چند اہم ضروری باتیں

 

14 اگست کی آمد ہے اور پاکستان کا ہرتقریباً ہر شہری وطن عزیز کی آزادی منانے کی تیاریوں میں مشغول دکھائی دیتا ہے۔ ہر گلی کوچے میں بچے اور نوجوان اپنے گھروں کو سر سبز جھنڈیوں سے سجانے کا کام انجام دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی اپنے گھروں ، فلیٹس اور دفاتر کی چھتوں پر پاکستان کا خوبصورت قومی پرچم نصب کرتے ہیں جو کھلی و آزاد میں لہراتا اور چمکا رہا ہوتا ہے۔

ملک بھر میں آزادی کا جشن منانے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

جسٹس علی باقر نجفی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہمارا پرچم صرف کپڑے کا ٹکڑا نہیں، سبز رنگ خوش حالی، سفید رنگ اقلیتوں کے لیے امن کا نشان، ہلال ترقی، پانچ کونوں کا ستارہ روشنی کی عکاسی کرتا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ پرچم کی چھپائی کے دوران اس بات کا خاص کا خیال رکھا جائے قومی پرچم میں گہرا سبز حصہ تین چوتھائی، جب کہ سفید حصہ ایک چوتھائی ہو۔

قومی پرچم کو دیگر رنگوں، بد نما پورٹریٹ یا کارٹون کی شکل میں ہرگز نہ چھاپا جائے، اور اس کے علاوہ پرچم پر کچھ بھی لکھا نہ جائے۔

قومی پرچم لہراتے اور اتارتے وقت سب کھڑے ہو کر پرچم کو سلامی دیں، قومی پرچم اندھیرے میں لہرایا نہ جائے، قومی پرچم زمین پر نہ گرنے دیا جائے، یہ پاؤں کے نیچے ہرگز نہ آئے۔

انہوں نے کہا کہ پرچم کو ایسی جگہ نہ لہرایا جائے جہاں اسے کوئی نقصان ہو یا گندہ، قومی پرچم کو نذر آتش نہ کیا جائے اور نہ اسے قبر میں دفن کیا جائے، قومی پرچم کی بے حرمتی پر آئین میں 3 سال قیدکی سزا مقرر ہے۔

14 اگست گزر جانے کے بعد گلیوں اور چوراہوں پر لگائی جانے والی چھوٹی جھنڈیاں اپنی جگہ سے ادھر اُدھر بیچ سڑک پر گرجاتی ہیں جس سے چھوٹی چھنڈیوں کی بے حرمتی ہوتی ہے۔ اور لوگ بے دھیانی میں اس پر چڑھ کر جار ہے ہوتے ہیں۔ ہمیں اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیئے کہ چھوٹی سر سبز جھنڈیوں کو وقت آنے پر نکال لیا جائے۔

 

 

 

source credit: https://hamariweb.com/

Comments