مسجد کے خطیب حالت سجدہ میں انتقال کرگئے



سجد کے خطیب حالت سجدہ میں انتقال کرگئے
خطیب سنتوں کی ادائیگی میں مصروف تھے کہ اس دوران حالت سجدہ میں گئے اور دوبارہ نہیں اٹھے

لاہور موت برحق ہے یہ کہیں بھی اور کسی بھی حالت میں ا ٓسکتی ہے مگر کیا ہی اچھا ہو کہ موت سجدے کی حالت میں آئے۔موت کے بعد اٹھنے،زندہ ہونے اور محشر کے میدان میں حساب کتاب دینے پر ہر مسلمان کا یقین ہے،دنیا میں جو کچھ بویا اس کی فصل بھی اخروی زندگی میں کاٹنی ہے تاہم اس چیز پر بھی عقیدہ ہے کہ انسان جس حالت میں موت کو گلے لگائے گا قیامت کے دن وہ عمل بھی نامہ اعمال میں شامل ہو گا۔
اس زمین پر اللہ تعالیٰ نے انسان کو عبادت کے واسطے اپنا نائب بنا کر بھیجا ہے ا ور ہم روزی روٹی کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں۔رزق حلال کمانا اگرچہ عین عبادت ہے تاہم اپنے پروردگار کو وقت دینا،اسے یاد رکھنا،اس کا شکر ادا کرنا اور جو دینی فرائض ہمارے ذمہ لگائے گئے ان کو پورا کرنا بھی ہماری اولین ترجیحات میں ہونا چاہیے۔
ہر مسلمان کی یہ خواہش ہے کہ مرتے وقت اسے کلمہ نصیب ہو تاکہ قیامت کے روز حساب کتاب کے بعد وہ جنت الفردوس میں جا سکے اور اگر کسی کی موت ہی حالت سجدہ میں ہو تو اس سے بڑھ کر خوش نصیب اور کون ہو سکتا ہے۔

 

 

 

source credit: https://www.urdupoint.com/


 

Comments