آپ نیب چلا لیں یا حکومت چلا لیں، نیب کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کرسکتا

ہزاروں ارب کے اسکینڈلز پر احتساب بیورو خاموش بیٹھا ہے،شاہد خاقان عباسی

سلام آباد شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آپ نیب چلا لیں یا حکومت چلا لیں، نیب کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہزاروں ارب کے اسکینڈلز پر احتساب بیورو خاموش بیٹھا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کو چاہیئے کہ جھوٹے کیس ختم کریں، میرے خلاف کیس یہ کہ ایل این جی کی ضرورت نہیں تھی، زبردستی پلانٹ لگایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی نااہلی سے 6 دن ایل این جی بند کرنا پڑی، اس کا ذمہ دار کون ہے، 6 دن ایل این جی بند کرنے سے پورا ملک بیٹھ گیا۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مہنگائی ابھی اور بڑھے گی، بجٹ پاس ہوتے ہی بجلی کی قیمت میں 3 روپے اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر انتخابات پر پوری دنیا کی نظریں ہیں، آزاد کشمیر کا الیکشن بھی چوری ہوا تو پاکستان کی دنیا میں کیا عزت رہ جائے گی، جو ووٹ کو عزت نہیں دے سکتا، ہم اس کی عزت نہیں کرتے، الیکشن چوری ہوں گے تو پاکستان آگے نہیں بڑھے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کے کیس ان وزراء پر بننے چاہیے جنہوں نے انرجی کے شعبے کو تباہ کر دیا، ہمیں کیسوں کی فکر نہیں، پہلے بھی بھگتے آئندہ بھی بھگت لیں گے، حکومتی نالائقی کی وجہ سے کراچی کی پوری انڈسٹری بند ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو وزراء کی کرپشن نظر نہیں آتی؟

وزارت توانائی سے 4 وزراء تبدیل کر دیئے گئے، وزیروں کو کام نہیں آتا، اربوں ڈالر کا نقصان کرچکے، کابینہ نے 2 مرتبہ ٹرمینل بند کرنے فیصلہ کیا مگر بند نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی نالائقی کے باعث کراچی کی انڈسٹری بند ہے، 60 فیصد بجلی کے منصوبے نواز شریف کے لگائے ہوئے ہیں، 40 فیصد بجلی ایل این جی سے پیدا ہو رہی ہے، ایل این جی نہیں خریدیں گے تو بجلی بند ہو جائے گی۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کا کشمیر پر کیا موقف ہے پارلیمان میں بتایا جائے،

کشمیر کے معاملے پر گو مگوں کی کیفیت نہیں ہونی چاہیے تھی، حکومت گری ہوئی ہے، اس کا ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے، حکومت جس راستے سے آئی تھی اسی راستے سے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن چوری ہی کرنا ہیں تو پاکستان کو بہت خطرات ہیں، الیکشن چوری ہونگے تو ملک کو خطرہ ہے۔

 

 

 

source credit: https://www.urdupoint.com/

 

Comments