تعمیرات میں استعمال ہونیوالی معدنیات 500 فیصد مہنگی


تعمیرات میں استعمال ہونیوالی معدنیات 500 فیصد مہنگی، گھر بنانا اور بھی مشکل ہوگیا
محکمہ مائنز اینڈ منزلز ڈیولپمنٹ نے رائلٹی ٹیکس بھی بڑھا دیا، ماربل، ریتی بجری، کریش، آئرن سمیت چونا پتھر کے ریٹ میں ہوشربا اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ رپورٹ

کراچی گھر بنانا اور بھی مشکل ہوگیا کیوں کہ ماربل، ریتی بجری، کریش، آئرن سمیت چونا پتھر کے ریٹ میں ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے جس کی وجہ مائنز اینڈ منزلز ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے 20 سال بعد مائنز اینڈ آئل فیلڈزکی معدنیات کے نرخوں میں 5 سو فیصد اضافہ ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کوئلہ، ماربل، ریتی بجری،کریش، نمک، آئرن سمیت چونا پتھر کے ریٹ میں ہوشربا اضافہ ہونے کے باعث مکانات کی تعمیر اور رنگ و روغن کی لاگت بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
بتایا گیا ہے کہ محکمہ مائنز اینڈ منزلز ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری ذوالفقار علی شاہ نے ایک نوٹی فکیشن کے تحت سند ھ بھر میں رائلٹی ٹیکس بڑھا دیا ، جس کے تحت یکم جولائی 2021 سے مائنزاینڈ منزلز اشیا پر ٹیکس میں 100 سے500 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے ، جس کے باعث سندھ بھر میں ماربل ، ریتی بجری ، کریش ، نمک ، آئرن ، چونا پتھر سمیت دیگر معدنیات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا اور تعمیراتی شعبہ اور مکانات کے رنگ و روغن کی لاگت بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق پہلے شیڈول منرل ٹائٹل میں ریکنیشن لائسنس 15 ہزار سے بڑھاکر 5 لاکھ روپے کردی گئی ہے ، جب کہ ایکسپلوریشن لائسنس 25 ہزار سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے ، منرل ڈپازٹ برقراری لائسنس ایک لاکھ سے بڑھاکر 15 لاکھ روپے کردیا گیا ہے ،اس کے علاوہ مائننگ لیز 10ہزار سے 3لاکھ روپے ، اپیل فیس 5 ہزار سے ایک لاکھ روپے ،منرل ٹائٹل کی منتقلی فیس 2 لاکھ سے 50 لاکھ روپے ، مائننگ پرمٹ 20لاکھ سے 50 لاکھ روپے ، سیکورٹی ڈپازٹ برائے منرل ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر 20 لاکھ روپے کر دیے گئے اسی طرح سالانہ کرائے میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جس میں منرل ٹائٹل ریکنیشن لائسنس ایک سے 3 سال کے لیے 10ہزار سے بڑھاکر 20 ہزار روپے کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ رائلٹی میں بالو مٹی 4 سے 60 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ باکسائٹ مٹی 41 سے 133 فیصد ، چاک 5 سے 126فیصد ، چائنا مٹی کی رائلٹی 5 سے 50 فیصد بڑھادی گئی ، اس کے علاوہ ڈولو مائٹ چونا 5 سے 100فیصد ، چکمک پتھر 5 سے 80 فیصد سمیت دیگر زمین معدنی اشیا کی رائلٹی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ، اسی طرح ریتی بجری، لائم اسٹون، منرلز، گریول، مورم، اسٹون سمیت دیگر کے نرخوں میں بھی 5 فیصد سے 40 فیصد تک بڑھا دیئے کر دیے گئے جس کی وجہ سے ریتی بجری ، چونا اور نمک سمیت دیگر معدنیات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

 

 

 

 

source credit: https://www.urdupoint.com/


 

Comments